ناگ ارجن
ناگ ارجن | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 150ء [1] جنوبی ہند |
وفات | سنہ 250ء (99–100 سال)[1] بھارت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | نالنڈا |
پیشہ | فلسفی ، مصنف [2]، بھکھّو |
پیشہ ورانہ زبان | سنسکرت [3] |
شعبۂ عمل | بدھ مت |
درستی - ترمیم |
ناگ ارجن بدھ مت کا پیروکار ، فلسفی اور سائنس دان تھا ۔ اس نے بدھ فرقہ مہایان کی ایک شاخ مادھمک کی بنیاد رکھی ۔ اس کی بارے میں بہت کم معلومات ہیں ۔ ان کے بارے مشہور ہے کہ وہ کیمیا گر سائنس دان ، مصور اور مشہور مصنف تھا ۔ ناگ ارجن جنوبی ہند کا ایک برہمن تھا ۔ یہ دوسری صدی عیسوی میں برار اوڈیشا میں پیدا ہوا۔ کمار جیو نے ناگ ارجن سوانح عمری 205ء میں چینی زبان میں لکھی ہے اس کے مطابق ناگ ارجن کی پیدائیش دوسری صدی عیسوی کی ہے ۔ شربت چندر داس کا کہنا ہے کہ تبت کے دلائی لامہ کے پاس جو کہانی ہے اس کے حساب سے ناگ ارجن کی پیدائش عیسیٰ کی پیدائش سے 65 سال پہلے ان کی پیدائش ہوئی تھی ۔ ہیونگ سانگ کا کہنا ہے کہ نارگ ارجن بدھ کے مرنے کے چارسو سال پہلے پیدا ہوا تھا ۔
روایت کے مطابق ناگ ارجن کے مقابلے میں شاستر جاننے والا اس زمانے کوئی دوسرا نہیں تھا ۔ چینی یاتری ہوانگ سانگ ان کے بارے میں لکھتا ہے کہ دنیا کو چمکانے والے چار سورج ہوئے ، ان میں سے ناگ ارجن ہے ۔ انھوں نے بدھ فلسفہ کے مادھمک مت کی تنظیم نو کی جو مہایان کی ایک شاخ ہے ان کے عقیدے کو مادھمک یعنی بیچ کا راستہ کہتے ہیں ۔ سارتھ ناتھ میں بدھ نے اپنی پہلی تقریر میں بھی مادھیم مارگ یعنی بیچ کا راستہ کی بات کی تھی ۔ لیکن مادھمک مت والوں کا راستہ بدھ کے مادھیم مارگ سے مختلف ہے ۔ یہ نہ تو سنسار کی سچائی کو مانتے ہیں اور نہ ہی دنیا سے نجات پانے کو ۔
ناگ ارجن کی کتابوں کا چینی میں ترجمہ ہوا ہے ۔ وہاں یہ سان لون یا سان رین کہلاتی ہیں ۔ یہ تین کتابیں ہیں اور ان میں پہلی کتاب جس میں 400 اشلوک ہیں ، دوسری کتاب بارہ راستہ یہ ناگ ارجن کی لکھی کتابیں ہیں اور تیسری کتاب شت شاستر ہے یہ ناگ ارجن کے شاگرد آریہ دیو کی لکھی ہوئی ہے ۔ شیرا فرقہ کا خیال ہے کہ ناگ ارجن کی چوتھی کتاب شہی لن بھی ہے ۔ ناگ ارجن کی کتابیں پہنچیں تو لوگ اس سے بہت متاثر ہوئے اور اس کے پیرو کار ہو گئے ۔ بعد میں ساتویں صدی عیسویں میں یہ کتابیں کوریا اور جاپان پہنچ گئیں اور وہاں کی مذہبی کتابون میں ان کا شمار ہوتا ۔ ناگ ارجن کی مشہور کتات ’مول مدھیم کاریکا‘ کہتے ہیں ۔ ان کے مت کو ’شونیاود‘ بھی کہتے ہیں ۔ ناگ ارجن نے دنیا کو محض خواب و خیال یا مایا کہا ہے ۔ ناگ ارجن نے ہندو دیوتاؤں کو بدھ مت میں شامل کر لیا ۔ اس طرح بدھ کی پوجا کا ڈھنگ ناگ ارجن نے ہندووَں جیسا کر دیا ۔ تبت میں بھی ناگ ارجن کی پوجا ہوتی ہے ۔
حوالہ جات
[ترمیم]ہمارا قدیم سماج ۔ سید سخی حسن نقوی
- ^ ا ب عنوان : Internet Philosophy Ontology project — InPhO ID: https://www.inphoproject.org/thinker/3615 — بنام: Nagarjuna — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ BDRC Resource ID: https://library.bdrc.io/show/bdr:P4954
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/027043983 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مئی 2020
- 150ء کی پیدائشیں
- 250ء کی وفیات
- بھارت میں اموات
- آندھرا پردیش کے مصنفین
- بدھ فلاسفہ
- بدھ مصنفین
- بھارتی مرد فلسفی
- بھارتی مرد مصنفین
- تیسری صدی کے ہندوستانی فلسفی
- تیسری صدی کے ہندوستانی مصنفین
- تیلگو شخصیات
- دوسری صدی کے ہندوستانی فلسفی
- دوسری صدی کے ہندوستانی مصنفین
- ضلع گنٹور کی شخصیات
- قنوطیت
- ماہرین وجودیات
- مہایان
- مہایان بدھ شخصیات
- ہندوستانی بھکشو
- ہندومت سے بدھ مت قبول کرنے والی شخصیات
- مثالیت پسند
- دوسری صدی کے بھکشو
- تیسری صدی کے بھکشو
- بدھ فرقوں کے بانی