تاریخ فلسفہ
تاریخ فلسفہ |
---|
بر پایهٔ تمدن و مکان |
بر پایه دین |
بر پایه دوره و زمان |
بر پایه افراد شاخص |
فہرست مکاتب فکر فلسفہ |
بر پایه روش فلسفی |
باب فلسفہ |
فلسفہ یونانی زبان کے لفظ φιλοσοφία (فِلوسوفِیا) سے ماخوذ ہے۔ جس کے لغوی معنی “ عشقِ دانش “ کے ہیں۔[1][2][3][4] فلسفے کا علم بنیادی طور پر وجود و عدم، علم، اقدار، سبب و علل، وجوہات، دماغ اور زبان جیسے معاملات سے متعلق عام اور بنیادی مسائل کا مطالعہ ہے۔[5][6]
تاریخ فلسفہ فلسفیانہ افکار کا اظہار، بیان، بحث، رد و قبول، فلاسفہ کے احوال حیات و فلسفہ ذاتی، ان کے مکاتب فکر و فلسفہ حیات و کائنات اور ان فلسفیانہ مکاتب فکر کے باہمی ربط یا اختلاف اور تاریخی شواہد کی روشنی میں ان کے رد و قبول اور نفوذ کی جستجو بھی ہے اور اولین فلسفی کے فلسفے اور داستان حیات سے لے کر معلوم ترین فلاسفہ کی تمام تر ادراکی، وجدانی اور علمی کاوشوں کا باضابطہ اور مسلسل ریکارڈ بھی ہے۔ آسان ترین الفاظ میں یوں کہا جا سکتا ہے کہ فلسفے کے تعریف اور فلسفیانہ افکار ان کے تخلیق کرنے والے فلاسفہ کے احوال کو ہی تاریخ فلسفہ گردانا جاتا ہے جو فرد کی خیال میں وسعت پیدا کر کے اسے عقلی طور پر فلسفے کے مطالعے پر راغب کرتی ہے۔[7]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Strong's Greek Dictionary 5385"
- ↑ "Home : Oxford English Dictionary"۔ oed.com
- ↑ "Online Etymology Dictionary"۔ Etymonline.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-08-22
- ↑ The definition of philosophy is: "1. orig., love of, or the search for, wisdom or knowledge 2. theory or logical analysis of the principles underlying conduct, thought, knowledge, and the nature of the universe". Webster's New World Dictionary (Second College ایڈیشن)
- ↑ Jenny Teichmann and Katherine C. Evans, Philosophy: A Beginner's Guide (Blackwell Publishing, 1999), p. 1: "Philosophy is a study of problems which are ultimate, abstract and very general. These problems are concerned with the nature of existence, knowledge, morality, reason and human purpose."
- ↑ A.C. Grayling, Philosophy 1: A Guide through the Subject (Oxford University Press, 1998), p. 1: "The aim of philosophical inquiry is to gain insight into questions about knowledge, truth, reason, reality, meaning, mind, and value."
- ↑ "دیباچهای بر تاریخ فلسفه اثر ویلیام ترنر"۔ 2016-03-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-10