مندرجات کا رخ کریں

ترکمان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ترکمان
Türkmenler
Түркменлер
توركمنلر
20 ویں یوم آزادی کی پریڈ، 2011 میں لوک لباس میں ترکمان
کل آبادی
ت 7.9 ملین[a]
گنجان آبادی والے علاقے
ترکمانستان کا پرچم ترکمانستان4.7 ملین[1]
ایران کا پرچم ایران1.7 ملین[2]
Islamic Emirate of Afghanistan کا پرچم افغانستان1.2 ملین[3][4]
ازبکستان کا پرچم ازبکستان152,000[5]
روس کا پرچم روس46,885[6]
تاجکستان کا پرچم تاجکستان15,171[7]
یوکرین کا پرچم یوکرین7,709[8]
پاکستان کا پرچم پاکستان6,000[9]
ریاستہائے متحدہ کا پرچم ریاست ہائے متحدہ5,000[حوالہ درکار]
زبانیں
ترکمانی زبان[10]
مذہب
بنیادی طور پر اہل سنت[10]
متعلقہ نسلی گروہ
اوغوز ترک

a. ^ The total figure is merely an estimation; a sum of all the referenced populations.

ترکمان ((ترکمانی: Türkmenler، Түркменлер، توركمنلر)‏، Turkmen Turks ((ترکمانی: Türkmen türkleri، توركمن تورکلری)‏)، [11][12][13] وسطی ایشیا سے تعلق رکھنے والے ترک نسلی گروہ ہیں، جو بنیادی طور پر ترکمانستان، ایران کے شمالی اور شمال مشرقی علاقوں اور شمال مغربی افغانستان میں رہتے ہیں۔ ترکمانوں کے بڑے گروپ ازبکستان، قازقستان اور شمالی قفقاز (اسٹاوروپول کرائی) میں بھی پائے جاتے ہیں۔ وہ ترکمان زبان بولتے ہیں، جسے ترک زبانوں کی مشرقی اوغوز شاخ کے حصے کے طور پر درجہ بندی کیا جاتا ہے۔ دیگر اوغز زبانوں کی مثالیں ترکی، آذربائیجانی، قشقائی، گاگوز، خراسانی اور سالار ہیں۔

زبان

[ترمیم]

ترکمان (Turkmen: Türkmençe ، Түркменче) ایک ترک زبان ہے جو وسطی ایشیا کے ترکمان، خاص طور پر ترکمانستان، ایران اور افغانستان میں بولی جاتی ہے۔ اس کے ترکمانستان میں ایک اندازے کے مطابق پچاس لاکھ مقامی بولنے والے ہیں، شمال مشرقی ایران میں مزید 719,000 بولنے والے ہیں[14] اور شمال مغربی افغانستان میں 1.5 ملین لوگ ہیں۔[15]

آبادی اور آبادی کی تقسیم

[ترمیم]

1911ء میں، روسی سلطنت میں ترکمانوں کی آبادی کا تخمینہ 290,170 تھا اور یہ اندازہ لگایا گیا تھا کہ ان کی کل تعداد [تمام ممالک میں] 350,000 سے زیادہ نہیں ہے"۔[16] 1995ء میں ترکمان ماہرین تعلیم نے اندازہ لگایا۔

۔۔۔ازبکستان میں 125,000 ترکمان، 40,000 روس اور 22,000 تاجکستان میں آباد ہیں۔ ترکمانوں کا سب سے بڑا گروپ ایران (850,000)، افغانستان (700,000) عراق (235,000)، ترکی (150,000)، شام (60,000) اور چین (85,000) میں ہے۔ مجموعی طور پر بیرون ملک مقیم ترکمانوں کی تعداد تقریباً 2.2 ملین ہے۔[17]

آج وسطی ایشیا اور قریبی پڑوسیوں کے ترکمان باشندے یہاں رہتے ہیں:

ترکمانستان، جہاں 5,042,920 افراد کی آبادی کا تقریباً 85% حصہ (جولائی 2006ء کا تخمینہ) ترکمان نسلی ہے۔ اس کے علاوہ، ایک اندازے کے مطابق شمالی افغانستان سے تعلق رکھنے والے 1,200 ترکمان مہاجرین فی الحال ترکمانستان میں سوویت افغان جنگ اور افغانستان میں دھڑے بندیوں کی وجہ سے مقیم ہیں جس نے طالبان کے عروج و زوال کو دیکھا۔[18]

افغانستان، جہاں 2006ء تک، 200,000 نسلی ترکمان بنیادی طور پر ترکمان-افغان سرحد کے ساتھ فاریاب، جوزجان، سمنگان اور بغلان کے صوبوں میں مرکوز ہیں۔ بلخ اور قندوز صوبوں میں بھی کمیونٹیز موجود ہیں۔

افغانستان سے ترکمان لڑکی اور بچہ
بندر ترکمن میں ایرانی ترکمان

پاکستان، جس میں سوویت افغان جنگ کے دوران میں 5000 سے کم ترکمان افغانستان سے بھاگے تھے۔ آج ترکمانوں کی ایک چھوٹی سی آبادی پشاور میں مقیم ہے، جہاں وہ بنیادی طور پر قالین کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "The World Factbook"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-18
  2. ^ ا ب "Ethnologue"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-08
  3. "Ethnic Groups"۔ Library of Congress Country Studies. 1997. اخذکردہ بتاریخ 2010-10-08. ^ Jump up to: a b
  4. "The Ethnic Groups of Afghanistan"
  5. Alisher Ilhamov (2002)۔ Ethnic Atlas of Uzbekistan۔ Open Society Institute: Tashkent.
  6. 2002 Russian census
  7. 2002 Tajikistani census (2010)
  8. "About number and composition population of Ukraine by data All-Ukrainian census of the population 2001"۔ Ukraine Census 2001۔ State Statistics Committee of Ukraine۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-01-17
  9. https://web.archive.org/web/20060321181818/http://www.unhcr.org/cgi-bin/texis/vtx/home/opendoc.pdf?tbl=SUBSITES&page=SUBSITES&id=434fdc702۔ 2006-03-21 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: پیرامیٹر |title= غیر موجود یا خالی (معاونت)
  10. ^ ا ب "Who are the Turkmen and where do they live?"۔ Center for Languages of the Central Asian Region۔ بلومنگٹن، انڈیانا: انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن۔ 2021 [2020]۔ 2020-06-03 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-08-24
  11. Mehmet Kara، Türkmen Türkleri Edebiyatı (The Literature of the Turkmen Turks)، Türk Dünyası El Kitabı، Türk Kültürünü Araştırma Enstitüsü Yayınları، Ankara 1998، pp. 5-17
  12. Engin Gokchur (2015)۔ "Upon Common Word Existance of Turkmen Turkish and Turkey's Turkish Dialects"۔ The Journal of International Social Research۔ ج 8 شمارہ 36: 135
  13. "Türkmenistan, kardeş ülke (Turkmenistan, brotherly nation)"۔ Türkiye gazetesi۔ 2021-11-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-01
  14. "Iran"۔ Ethnologue
  15. ترکمان at ایتھنولوگ (18th ed., 2015)
  16. Turanians and Pan-Turanianism۔ London: Naval Staff Intelligence Department۔ نومبر 1918
  17. B. Çaryýew; Ýa. Ilamanow (2010). Türkmenistanyň Geografiýasy (ترکمانی میں). Ashgabat: Bilim Ministrligi.
  18. "UNHCR Begins Compiling Database of Refugees in Turkmenistan"۔ 2005-12-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
pFad - Phonifier reborn

Pfad - The Proxy pFad of © 2024 Garber Painting. All rights reserved.

Note: This service is not intended for secure transactions such as banking, social media, email, or purchasing. Use at your own risk. We assume no liability whatsoever for broken pages.


Alternative Proxies:

Alternative Proxy

pFad Proxy

pFad v3 Proxy

pFad v4 Proxy